Verses
سنہری اونٹ ہم نے لے لیا تھا
مگر اس سے زیادہ خوں بہا تھا
ڈرامہ ہم نے وہ دیکھا کھ جس کا
ہزاروں سال کا دورانیہ تھا
پسِ کہسار خیمے تھے نہ سائے
اب آنکھیں تھیں ہوا تھی اور کیا تھا
جمی تھی دھوپ سطحِ آئنہ پر
اور اس کا عکس چھاؤں سے اٹا تھا
مچی تھیں میری آنکھیں اور منہ پر
کوئی انگور کا گچھا جھکا تھا
رفیق سندیلوی