Verses
ہمیں نے سنگسار اس کو کیا تھا
وہ زانی اس زمیں پر بوجھ سا تھا
اداسی میں نے خود تخلیق کی تھی
مجھے جو دکھ بھی تھا خود ساکتہ تھا
میں وہ ظالم تھا جس نے بچپنے میں
خود اپنے آپ کو اغوا کیا تھا
مساجد میں عبادت ہو رہی تھی
دلوں میں پھر بھی کوئی وسوسہ تھا
تری چاندی بھی میلی ہو گئی تھی
مری مے میں بھی پانی مل گیا تھا
رفیق سندیلوی