تجھے میںکیا لکھوں:
تجھے میں کیا لکھوں
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
تجھے میں کیا لکھوں ،تیرے نام میں کیا پیام لکھوں
مجھے
کچھ سمجھ نہیں آتی کہ اے محبوب میں تجھے کیا لکھوں
کیونکہ
تو حسن پیکر ، پارسا سیرت و کردار ہے
تو
چلو
میں تمھیں زندگی کی کتاب لکھ دیتا ہوں
لیکن
تمھیں تو سب خبر ہے اے جان تمنا!
کہ
میری یہ کتاب کوئی اور نہیں پڑھے گا
جب
میری روح پرواز کر جائے گی
تو میرے تمام احباب
میری یہ تخلیق دیکھیں گے
اور
میری تمام تخلیقات میں صرف تمھارا ہی نام ہو گا
اور اس کتاب کو میں تمھارے نام منسوب کروں گا
تو وہ احباب جو عزیز جاں تھے
میری اس کتاب
میں کوئی دلچسپی نہیں لیں گے
کیونکہ
میری کسی تخلیق میں تمھارے سوا کسی کا نام نہیں ہو گا
اور شہرت کے دلدادہ میرے تمام احباب
اس کتاب کی ورق گردانی کرنے کے بعد
اس
کتاب کو الٹا کر کے رکھ دیں گے
لیکن
تمھارے لئیے یہ کتاب بہت معنی خیز رہے گی
اور تم اکثر خزاں رتوں میں اس کا مطالعہ کرتے رہو گے
اور ایک بے نام سے بندھن کی کیفیات کی طرح
کسی
عاشق خاص کی طرح مجھے یاد کرو گے
اور میری تمام تحریریں جو بہار اور خزاں رتوں میں
میں
نے تمھارے نام رقم کی تھیں
ان سے اپنے آپ کو بہلاو گئے
اور
میری روح کو قرار آ جائے گا ، میری تحریر تمھیں اپنے حصار میں رکھے گی
اور اس حصار میں تم حسن کردار سے
اپنے آنے والے کل کے لئیے سوچو گئے
تو میری کتاب کی تکمیل ہو گی۔
شکیل اے چوھان