وہ کب آئیں خدا جانے ستارو تم تو سوجا و
وہ کب آئیں خدا جانے ستارو تم تو سوجا و
ہوئے ہیں ہم تو دیوانے ستارو تم تو سو جا و
کہاں تک مُجھ سے ہمدردی کہاں تک میری غمخواری
پزاروں غم ہیں انجانے ستارو تم تو سوجا و
ہمیں روئدادِ ہستی رات بھر میں ختم کرنی ہے
نہ چھیڑو اور افسانے ستارو تم تو سوجاو
ہمارے دیدہء بےخواب کو تسکین کیا دوگے
ہمیں لوٹا ہے دنیا نے ستارو تم تو سوجاو