خواب دیکھا کرو
خواب گذ شت
خواب کیا چیز ہیں ؟
جانتا ہے کویٔ؟
خواب ہوتے ہیں کیا ؟
خواب وہ ہیں ، جسے ۔ ۔ ۔ ہم کو پانا ہے ؟
یا ہے کرامات ۔ ۔ ۔ ؟ ہم جس کے ہوں منتظر !
لوگ کہتے ہیں کہ ۔ ۔ ۔
خواب تو خواب ہیں ، یہ حقیقت نہیں !
تم نہ دیکھو انہیں ، کچھ نہیں پاؤ گے !!
دل یہ کہتا ہے کہ ۔ ۔ ۔
لوگ کہتے ہیں جو ۔ ۔ ۔ مان بھی لیں
اگر ۔ ۔ ۔
عہدِ فردا کو بھی دیکھ آۓ ہیں وہ !!!
خواب جھوٹے بھی ہوسکتے ہیں لوگ بھی
خواب دیکھا کرو ۔ ۔ ۔ ۔
شاعر ۔ یحییٰ خان یوسف زیئ ۔ پونہ ۔ انڈیا